اکتوبر 16, 2025

پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ، بلاول بھٹو کے خلاف بیانات پر احتجاج

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے سینیٹ کے بعد اب قومی اسمبلی سے بھی واک آؤٹ کر دیا ہے، جس سے حکومتی اتحاد میں پیدا ہونے والی خفگی مزید واضح ہو گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے ایوان میں سخت مؤقف اختیار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے بعض وزراء نے ان کی جماعت کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف غیر ذمہ دارانہ اور نامناسب بیانات دیے ہیں، جن پر نہ تو حکومت کی جانب سے کوئی وضاحت آئی ہے اور نہ ہی معذرت کی گئی ہے۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ’’ہم حکومتی اتحاد کا حصہ ضرور ہیں، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہمارے قائد کی توہین برداشت کی جائے۔‘‘ ان کے اس بیان کے بعد پیپلز پارٹی کے ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کے اس احتجاجی قدم کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اور سابق اسپیکر اسد قیصر نے بھی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ پیپلز پارٹی کے اس اقدام یا "فرینڈلی فائر” کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر پیپلز پارٹی واقعی سنجیدہ ہے تو ’’عدم اعتماد کی تحریک لائیں، ہم ان کا ساتھ دیں گے۔‘‘

دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کی اور دونوں فریقین میں مفاہمت پیدا کرنے کی اپیل کی، مگر ان کی کاوشیں کامیاب نہ ہو سکیں۔

اسپیکر کی ہدایت پر بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس کورم مکمل نہ ہونے کے باعث 9 اکتوبر تک ملتوی کر دیا گیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سینیٹ میں بھی پیپلز پارٹی کی جانب سے شیری رحمان کی تقریر کے بعد ایوان سے واک آؤٹ کیا گیا تھا۔ پیپلز پارٹی کے مسلسل احتجاج سے یہ تاثر مزید مضبوط ہو رہا ہے کہ پارٹی حکومتی اتحاد میں اپنی پوزیشن پر نظرِثانی کر رہی ہے اور اندرونی اختلافات شدت اختیار کر سکتے ہیں۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Copyright © All rights reserved. | skmediastudio.com | Newsphere by AF themes.