فلوٹیلا پر صیہونی حملہ قابلِ مذمت، انسانی ہمدردی کی کوششوں پر حملہ ہے — مولانا حنیف جالندھری

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظمِ اعلیٰ مولانا محمد حنیف جالندھری نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ کے لیے روانہ ہونے والے امدادی فلوٹیلا پر صیہونی فورسز کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ظلم، جبر اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے جو انسانی حقوق کی بنیادی اقدار کو پامال کرتا ہے۔
مولانا جالندھری نے اپنے بیان میں کہا کہ امدادی مشن پر جانے والے نہتے افراد کو گرفتار کرنا، ان کی کشتیوں پر حملہ کرنا اور انہیں طاقت کے زور پر روکنا بین الاقوامی انسانی قوانین، انصاف اور اخلاقی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک واقعہ ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ صیہونی قوتیں کسی بھی عالمی ضابطے یا انسانی ہمدردی کے اصولوں کی پابند نہیں ہیں اور وہ انسانی خدمت کے ہر جذبے کو طاقت کے ذریعے دبانے کی کوشش کرتی ہیں۔
انہوں نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس جارحیت پر فوری اور واضح مؤقف اختیار کرے اور بین الاقوامی سطح پر گرفتار امدادی کارکنوں کی رہائی کے لیے سفارتی کوششیں تیز کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ امتِ مسلمہ کے ساتھ مل کر غزہ کے مظلوم عوام کی اخلاقی، سیاسی اور انسانی سطح پر حمایت کرے۔
مزید برآں، مولانا جالندھری نے اقوامِ متحدہ، او آئی سی (Organization of Islamic Cooperation) اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سنگین انسانی المیے کا فوری نوٹس لیں، اور گرفتار افراد کی فوری رہائی اور مکمل تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ غزہ میں انسانی امداد روکنا اور فلاحی مشن پر حملہ کرنا انسانی ضمیر کے خلاف جرم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر دنیا نے اب بھی خاموشی اختیار کی تو یہ ظلم بڑھتا جائے گا اور انسانی ہمدردی کے اصول مزید کمزور ہو جائیں گے۔
آخر میں، مولانا محمد حنیف جالندھری نے ملک بھر کی مساجد کے ائمہ و خطباء سے اپیل کی کہ وہ جمعہ کے اجتماعات میں اس موضوع پر گفتگو کریں، عوام میں غزہ کے مظلوم عوام کی نصرت، حمایت اور بیداری کے پیغام کو عام کریں، اور امتِ مسلمہ کو اتحاد اور ہمدردی کا پیغام دیں۔
📢 جاری کردہ:
میڈیا سینٹر، وفاق المدارس العربیہ پاکستان